وَ مَنۡ یَّعۡشُ عَنۡ ذِکۡرِ الرَّحۡمٰنِ نُقَیِّضۡ لَہٗ شَیۡطٰنًا فَہُوَ لَہٗ قَرِیۡنٌ﴿۳۶﴾
۳۶۔ اور جو بھی رحمن کے ذکر سے پہلوتہی کرتا ہے ہم اس پر ایک شیطان مقرر کر دیتے ہیں تو وہی اس کا ساتھی ہو جاتا ہے۔
36۔ ایک گناہ دوسرے گناہ اور ایک جرم دوسرے جرم کے ارتکاب کے لیے زینہ بنتا ہے۔ ایک بار کسی جرم کے مرتکب ہونے سے شیطان کے دام میں آسانی سے پھنس جاتا ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ بھی اسے شیطان کے دام میں چھوڑ دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے سب سے بڑی سزا یہ ہے کہ اللہ اس سے ہاتھ اٹھا لے اور اسے اپنے حال پر چھوڑ دے۔ اس صورت میں اسے راہ حق دکھانے والا کوئی نہ ہو گا۔ پوری طرح شیطان کے دام میں پھنس جائے گا۔
نُقَیِّضۡ کی نسبت اللہ کی طرف اس طرح ہے کہ اللہ نے اسے اس کے جرم کی پاداش میں اپنے حال پر چھوڑ دیا تو وہ شیطان کے زیر تسلط چلا گیا۔