اَہُمۡ یَقۡسِمُوۡنَ رَحۡمَتَ رَبِّکَ ؕ نَحۡنُ قَسَمۡنَا بَیۡنَہُمۡ مَّعِیۡشَتَہُمۡ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا وَ رَفَعۡنَا بَعۡضَہُمۡ فَوۡقَ بَعۡضٍ دَرَجٰتٍ لِّیَتَّخِذَ بَعۡضُہُمۡ بَعۡضًا سُخۡرِیًّا ؕ وَ رَحۡمَتُ رَبِّکَ خَیۡرٌ مِّمَّا یَجۡمَعُوۡنَ﴿۳۲﴾
۳۲۔ کیا آپ کے رب کی رحمت یہ لوگ تقسیم کرتے ہیں؟ جب کہ دنیاوی زندگی کی معیشت کو ان کے درمیان ہم نے تقسیم کیا ہے اور ہم ہی نے ان میں سے ایک کو دوسرے پر درجات میں فوقیت دی ہے تاکہ ایک دوسرے سے کام لے اور آپ کے رب کی رحمت اس چیز سے بہتر ہے جسے یہ لوگ جمع کرتے ہیں۔
32۔ جواب میں فرمایا: تیرے رب کی رحمت کی تقسیم کا اختیار ان کو کس نے دیا؟ ہم نے اس سے کمتر چیز، یعنی ان کا ذریعہ حیات، روزی بھی کسی کے اختیار میں نہیں دی۔ نہ ہی بندوں کے درمیان جو تفاوت درجات رکھتے ہیں، کوئی مخدوم اور کوئی خادم ہے، وہ بھی ہم نے کسی کے ہاتھ میں نہیں دیا تو نبوت جیسے الٰہی منصب کو ان کے قائم کردہ معیار کے مطابق کیسے تقسیم کر سکتے ہیں۔