اِلَّا مَوۡتَتَنَا الۡاُوۡلٰی وَ مَا نَحۡنُ بِمُعَذَّبِیۡنَ﴿۵۹﴾
۵۹۔ ہماری پہلی موت کے بعد ہمیں کوئی اور عذاب نہ ہو گا؟
59۔ پہلی موت سے مراد وہ موت ہے جس نے دنیاوی زندگی کا خاتمہ کر دیا تھا۔ اس کے بعد آخرت کی زندگی کا دائمی ہونا اسلامی تعلیمات میں ایک مسلمہ امر ہے۔ قرآن اس حقیقت کو خلود کے ساتھ یاد فرماتا ہے اور کبھی اس لفظ کے ساتھ لفظ ابداً بھی استعمال ہوا ہے۔ حضرت علی علیہ السلام سے روایت ہے: انما خلقتم للبقاء لا للفناء ۔ (غرر الحکم:113 ح2291) تم ہمیشہ رہنے کے لیے پیدا کئے گئے ہو، فنا کے لیے نہیں۔ یوں جنت والے جنت میں اور جہنم والے جہنم میں ہمیشہ رہیں گے۔ البتہ کچھ لوگ ایسے بھی ہوں گے جو ایک مدت تک جہنم میں سزا کاٹنے کے بعد جنت میں ہمیشہ رہیں گے۔