قَالَ قَآئِلٌ مِّنۡہُمۡ اِنِّیۡ کَانَ لِیۡ قَرِیۡنٌ ﴿ۙ۵۱﴾
۵۱۔ ان میں سے ایک کہنے والا کہے گا: میرا ایک ہم نشین تھا،
51۔ یعنی اہل جنت باہمی گفتگو میں مصروف ہوں گے۔ اسی دوران ایک جنتی مومن اپنی دنیاوی زندگی کا تذکرہ کرتے ہوئے اپنے اس کافر ساتھی کا ذکر چھیڑے گا جو اس بات پر اس کا مذاق اڑاتا تھا کہ وہ (مومن) قیامت اور حیات بعد از ممات کا معتقد تھا۔ پھر کہے گا: کیا آپ اس شخص کو دیکھنا چاہتے ہیں؟ چنانچہ اس شخص کو جہنم کے وسط میں دیکھ کر جنتی بول اٹھے گا: اللہ کی قسم تو مجھے ہلاک کرنے ہی والا تھا۔ اگر اللہ کی رحمت شامل حال نہ ہوتی تو میرا حشر بھی تیرے جیسا ہوتا۔ اس سے یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ آخرت میں زمان و مکان کا وہ تصور نہ ہو گا جو دنیا میں ہے۔ ورنہ کوئی انسان یہ سوال کر سکتا ہے کہ جہنم جنت کے اس قدر نزدیک ہے کہ ایک دوسرے کو دیکھ سکیں گے۔