قُلۡ اِنَّ رَبِّیۡ یَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یَقۡدِرُ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا یَعۡلَمُوۡنَ﴿٪۳۶﴾

۳۶۔ کہدیجئے: میرا رب جس کے لیے چاہتا ہے رزق فراوان اور تنگ کر دیتا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔

36۔ رزق کی فزونی مومن کے لیے نعمت اور کافر کے لیے عذاب کا باعث ہے۔ لہٰذا اللہ اس مومن کے رزق کی فراوانی چاہے گا جو فزونی نعمت کے امتحان میں کامیابی حاصل کرے گا اور اگر کامیابی کی امید نہ ہو تو اللہ اس پر رحم فرماتے ہوئے اسے نعمت کی فزونی سے محروم رکھے گا۔ البتہ وہ کافر پر یہ رحم نہیں کرے گا اور اسے نعمتوں سے مالا مال کرے گا تاکہ اس کے عذاب میں اضافہ ہو۔