وَ قَالَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَنۡ نُّؤۡمِنَ بِہٰذَا الۡقُرۡاٰنِ وَ لَا بِالَّذِیۡ بَیۡنَ یَدَیۡہِ ؕ وَ لَوۡ تَرٰۤی اِذِ الظّٰلِمُوۡنَ مَوۡقُوۡفُوۡنَ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ ۚۖ یَرۡجِعُ بَعۡضُہُمۡ اِلٰی بَعۡضِۣ الۡقَوۡلَ ۚ یَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ اسۡتُضۡعِفُوۡا لِلَّذِیۡنَ اسۡتَکۡبَرُوۡا لَوۡ لَاۤ اَنۡتُمۡ لَکُنَّا مُؤۡمِنِیۡنَ﴿۳۱﴾
۳۱۔ اور کفار کہتے ہیں: ہم اس قرآن پر ہرگز ایمان نہ لائیں گے اور نہ (ان کتابوں پر) جو اس سے پہلے ہیں اور کاش آپ ان کا وہ حال دیکھ لیتے جب یہ ظالم اپنے رب کے سامنے کھڑے کیے جائیں گے اور ایک دوسرے پر الزام عائد کر رہے ہوں گے، (چنانچہ) جو لوگ دبے ہوئے ہوتے تھے وہ بڑا بننے والوں سے کہیں گے: اگر تم نہ ہوتے تو ہم مومن ہوتے۔
31۔ جن لیڈروں، سرداروں اور مذہبی رہزنوں کی باتیں یہ لوگ دنیا میں آنکھیں بند کر کے مان لیتے تھے، وہ لوگ آخرت میں حقیقت کا مشاہدہ کریں گے۔ دنیا میں تو وہ ان کے سامنے لب کشائی نہیں کرتے تھے، لیکن آخرت میں ساری ذمہ داری ان پر ڈالیں گے کہ اگر تم نہ ہوتے تو ہم مومن ہوتے۔