ثُمَّ سَوّٰىہُ وَ نَفَخَ فِیۡہِ مِنۡ رُّوۡحِہٖ وَ جَعَلَ لَکُمُ السَّمۡعَ وَ الۡاَبۡصَارَ وَ الۡاَفۡـِٕدَۃَ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تَشۡکُرُوۡنَ﴿۹﴾

۹۔ پھر اسے معتدل بنایا اور اس میں اپنی روح میں سے پھونک دیا اور تمہارے لیے کان، آنکھیں اور دل بنائے، تم لوگ بہت کم شکر کرتے ہو۔

9۔ یہ بات اگرچہ مسلّم ہے کہ مردہ مادے سے حیات پیدا نہیں ہوتی۔ حیات، حیات ہی سے پیدا ہو سکتی ہے، تاہم حیات مادے کی گود میں پرورش پاتی ہے۔