غُلِبَتِ الرُّوۡمُ ۙ﴿۲﴾

۲۔ رومی مغلوب ہو گئے،

2۔ روم سے مراد قدیم ”رومن ایمپائر“ کا وہ مشرقی حصہ ہے جو 395ء میں اس سے کٹ کر خود ایک الگ سلطنت بن گیا۔ مسیحیوں کے قبضے میں یہ سلطنت 1454ء تک رہی۔ اس کے بعد ترکوں کے قبضے میں آ گئی۔ اس کا دار الحکومت استنبول یا قسطنطنیہ تھا اور اسی کا قدیم نام ”جدید روم“ بھی ہے۔ شام، فلسطین اور ایشیائے کوچک کے علاقے سب اسی میں شامل تھے۔ (دریابادی)

رومیوں پر ایرانیوں کا غلبہ 615ء میں پورا ہوا، جو تقریباً 6 سال قبل از ہجرت ہے۔یہی اس آیت کے نزول کا زمانہ ہے۔ مشرکین مکہ ایرانی مجوسیوں کے غلبے پر خوش تھے، کیونکہ مجوسی بھی توحید، وحی اور نبوت کے قائل نہ تھے، اس وجہ سے وہ مشرکین کے قریب المذہب سمجھے جاتے تھے۔ جبکہ رومی عیسائی وحی و رسالت کے ماننے والے اور مسلمانوں کے قریب المذہب تھے۔