وَ قَالَ الَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡعِلۡمَ وَیۡلَکُمۡ ثَوَابُ اللّٰہِ خَیۡرٌ لِّمَنۡ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا ۚ وَ لَا یُلَقّٰہَاۤ اِلَّا الصّٰبِرُوۡنَ﴿۸۰﴾

۸۰۔ اور جنہیں علم دیا گیا تھا وہ کہنے لگے: تم پر تباہی ہو! اللہ کے پاس جو ثواب ہے وہ ایمان لانے والوں اور نیک عمل انجام دینے والوں کے لیے اس سے کہیں بہتر ہے اور وہ صرف صبر کرنے والے ہی حاصل کریں گے۔

80۔ جبکہ راز حیات کا علم رکھنے والے لوگ سمجھتے ہیں کہ مال و منال خوش قسمتی نہیں ہے، نہ ایسے لوگ خوشحال ہوتے ہیں، بلکہ دولت مند لوگ بے چین اور بے سکون ہوتے ہیں۔ دنیا پر آخرت کو ترجیح وہ لوگ دے سکتے ہیں جو اپنی خواہشات پر تسلط رکھتے ہوں اور وہ صبر والے ہی سمجھ سکتے ہیں۔

وَ لَا یُلَقّٰہَاۤ میں ضمیر ثواب کی طرف ہے۔ ثواب مَثُوۡبَۃٌ کے معنی میں ہے یا اس کلمۃ کی طرف ہے جو اہل علم نے کہا ہے وہ کلمہ ثَوَابُ اللّٰہِ خَیۡرٌ ہے۔