فَخَرَجَ عَلٰی قَوۡمِہٖ فِیۡ زِیۡنَتِہٖ ؕ قَالَ الَّذِیۡنَ یُرِیۡدُوۡنَ الۡحَیٰوۃَ الدُّنۡیَا یٰلَیۡتَ لَنَا مِثۡلَ مَاۤ اُوۡتِیَ قَارُوۡنُ ۙ اِنَّہٗ لَذُوۡ حَظٍّ عَظِیۡمٍ﴿۷۹﴾
۷۹۔(ایک روز) قارون بڑی آرائش کے ساتھ اپنی قوم کے سامنے نکلا تو دنیا پسند لوگوں نے کہا: اے کاش! ہمارے لیے بھی وہی کچھ ہوتا جو قارون کو دیا گیا ہے، بے شک یہ تو بڑا ہی قسمت والا ہے۔
79۔ سطحی سوچ رکھنے والے اور راز حیات سے ناواقف لوگ دنیا کے مال و منال کو ہی خوش قسمتی سمجھتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو ہمارے معاشرے میں خوشحال لوگ کہتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے سامنے صرف دنیاوی زندگی ہے۔