قَالَ اِنَّمَاۤ اُوۡتِیۡتُہٗ عَلٰی عِلۡمٍ عِنۡدِیۡ ؕ اَوَ لَمۡ یَعۡلَمۡ اَنَّ اللّٰہَ قَدۡ اَہۡلَکَ مِنۡ قَبۡلِہٖ مِنَ الۡقُرُوۡنِ مَنۡ ہُوَ اَشَدُّ مِنۡہُ قُوَّۃً وَّ اَکۡثَرُ جَمۡعًا ؕ وَ لَا یُسۡـَٔلُ عَنۡ ذُنُوۡبِہِمُ الۡمُجۡرِمُوۡنَ﴿۷۸﴾
۷۸۔ قارون نے کہا: یہ سب مجھے اس مہارت کی بنا پر ملا ہے جو مجھے حاصل ہے، کیا اسے معلوم نہیں ہے کہ اللہ نے اس سے پہلے بہت سی ایسی امتوں کو ہلاکت میں ڈال دیا جو اس سے زیادہ طاقت اور جمعیت رکھتی تھیں اور مجرموں سے تو ان کے گناہ کے بارے میں پوچھا ہی نہیں جائے گا۔
78۔ یہ مال و دولت میری اپنی مہارت اور ہنر مندی کا نتیجہ ہے۔ اس میں کسی غیبی طاقت کا کوئی دخل نہیں۔ مادی انسان کی سوچ قدیم ایام سے یہی رہی ہے کہ جو عقل و فکر، مہارت، ہنر اور دولت اس کے پاس ہے وہ کسی کی عطاکردہ نہیں، بلکہ اس نے خود یہ چیزیں اپنے لیے بنائی ہیں۔