وَ لٰکِنَّاۤ اَنۡشَاۡنَا قُرُوۡنًا فَتَطَاوَلَ عَلَیۡہِمُ الۡعُمُرُ ۚ وَ مَا کُنۡتَ ثَاوِیًا فِیۡۤ اَہۡلِ مَدۡیَنَ تَتۡلُوۡا عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتِنَا ۙ وَ لٰکِنَّا کُنَّا مُرۡسِلِیۡنَ﴿۴۵﴾
۴۵۔ لیکن ہم نے کئی امتوں کو پیدا کیا پھر ان پر طویل مدت گزر گئی اور نہ آپ اہل مدین میں سے تھے کہ انہیں ہماری آیات سنا رہے ہوتے لیکن ہم ہی (ان تمام خبروں کے) بھیجنے والے ہیں۔
45۔ آپ ﷺ حسی طور پر مَدۡیَنَ میں مقیم نہ تھے، قرآن کے ذریعے وہاں کی خبریں ہم آپ ﷺ کی طرف بھیج رہے ہیں جو آپ کی نبوت کی ایک دلیل ہے۔