اُسۡلُکۡ یَدَکَ فِیۡ جَیۡبِکَ تَخۡرُجۡ بَیۡضَآءَ مِنۡ غَیۡرِ سُوۡٓءٍ ۫ وَّ اضۡمُمۡ اِلَیۡکَ جَنَاحَکَ مِنَ الرَّہۡبِ فَذٰنِکَ بُرۡہَانٰنِ مِنۡ رَّبِّکَ اِلٰی فِرۡعَوۡنَ وَ مَلَا۠ئِہٖ ؕ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا قَوۡمًا فٰسِقِیۡنَ﴿۳۲﴾

۳۲۔ (اے موسیٰ) اپنا ہاتھ گریبان میں ڈال دیجئے وہ بغیر کسی عیب کے چمکدار ہو کر نکلے گا اور خوف سے بچنے کے لیے اپنے بازو کو اپنی طرف سمیٹ لیجیے، یہ دو معجزے آپ کے رب کی طرف سے فرعون اور اس کے اہل دربار کے لیے ہیں، بتحقیق وہ بڑے فاسق لوگ ہیں۔

32۔ خوف سے بچنے کے لیے بازو سمیٹ لینے کا حکم ہے۔ اس عمل سے اللہ تعالیٰ دل سے خوف نکالے گا۔ یہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ ید بیضا کی طرح ایک خاص عنایت ہے۔ اس کی دیگر توجیہات سیاق آیت کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتیں۔