اَتَاۡتُوۡنَ الذُّکۡرَانَ مِنَ الۡعٰلَمِیۡنَ﴿۱۶۵﴾ۙ
۱۶۵۔ کیا ساری دنیا میں سے تم (شہوت رانی کے لیے) مردوں کے پاس ہی جاتے ہو؟
165۔ یعنی پوری دنیا میں تم اس بد عادت میں مبتلا ہو۔ دوسری آیت سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ سب سے پہلے قوم لوط نے ہی اس بدفعلی کا رواج ڈالا ہے فرمایا: مَا سَبَقَکُمۡ بِہَا مِنۡ اَحَدٍ مِّنَ الۡعٰلَمِیۡنَ (الاعراف:80) تم سے پہلے دنیا میں کسی نے اس کا ارتکاب نہیں کیا۔