تَبٰرَکَ الَّذِیۡ جَعَلَ فِی السَّمَآءِ بُرُوۡجًا وَّ جَعَلَ فِیۡہَا سِرٰجًا وَّ قَمَرًا مُّنِیۡرًا﴿۶۱﴾
۶۱۔ بابرکت ہے وہ ذات جس نے آسمان میں ستارے بنائے اور اس میں ایک چراغ اور روشن چاند بنایا۔
61۔ بُرُوۡجً یعنی ستارے، جو آسمان پر چمکتے ہیں۔ برج ظہور کے معنوں میں بیشتر استعمال ہوتا ہے۔ اسی سے عورتوں کی زیب و زینت ظاہر کرنے کو تبرج کہتے ہیں۔ لہٰذا چونکہ آسمان میں سب سے زیادہ ظہور ستاروں کو حاصل ہے، اسی لیے بروج سے مراد ستارے لینا لغت قرآن کے زیادہ موافق ہے۔