وَ جَعَلۡنَا ابۡنَ مَرۡیَمَ وَ اُمَّہٗۤ اٰیَۃً وَّ اٰوَیۡنٰہُمَاۤ اِلٰی رَبۡوَۃٍ ذَاتِ قَرَارٍ وَّ مَعِیۡنٍ﴿٪۵۰﴾

۵۰۔ اور ابن مریم اور ان کی والدہ کو ہم نے ایک نشانی بنایا اور انہیں ہم نے ایک بلند مقام پر جگہ دی جہاں اطمینان تھا اور چشمے پھوٹتے تھے۔

50۔ رَبۡوَۃٍ سطح مرتفع کو کہتے ہیں۔ یہ علم نہیں ہو سکا کہ یہ کون سی جگہ ہے۔ بعض کے نزدیک مرثلہ ہے، بعض کے نزدیک دمشق اور مسیحی روایات کے مطابق اس سے مراد مصر ہے، جس کی طرف حضرت مریم (س) نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت کے بعد ملک شام کے حاکم ہیرودیس کے خوف سے ہجرت کی تھی۔