ثُمَّ اَرۡسَلۡنَا رُسُلَنَا تَتۡرَا ؕ کُلَّمَا جَآءَ اُمَّۃً رَّسُوۡلُہَا کَذَّبُوۡہُ فَاَتۡبَعۡنَا بَعۡضَہُمۡ بَعۡضًا وَّ جَعَلۡنٰہُمۡ اَحَادِیۡثَ ۚ فَبُعۡدًا لِّقَوۡمٍ لَّا یُؤۡمِنُوۡنَ﴿۴۴﴾

۴۴۔ پھر ہم نے یکے بعد دیگرے برابر اپنے رسول بھیجے، جب بھی کسی امت کے پاس اس کا رسول آتا تو وہ اس کی تکذیب کرتی تو ہم بھی ایک کے بعد دوسرے کو ہلاک کرتے رہے اور ہم نے انہیں افسانے بنا دیا، (رحمت حق سے) دور ہوں جو ایمان نہیں لاتے۔

44۔ حضرت نوح اور حضرت موسیٰ علیہما السلام کے درمیان آنے والے متواتر انبیاء کا اجمالی ذکر ہے کہ ان سب انبیاء اور ان کی قوموں کے ساتھ سنت الٰہی یکساں رہی ہے۔ چونکہ ان سب قوموں نے رسولوں کی تکذیب کی اور اللہ نے ان پر حجت پوری کرنے کے بعد ان کو ایسے تباہ کیا کہ اب ان کی صرف عبرت آموز داستانیں ہی رہ گئی ہیں۔ اَحَادِیۡثَ، اُحْدُوْثَۃٌ کی جمع ہے۔ یعنی داستانیں۔