اُذِنَ لِلَّذِیۡنَ یُقٰتَلُوۡنَ بِاَنَّہُمۡ ظُلِمُوۡا ؕ وَ اِنَّ اللّٰہَ عَلٰی نَصۡرِہِمۡ لَقَدِیۡرُۨ ﴿ۙ۳۹﴾

۳۹۔ جن لوگوں پر جنگ مسلط کی جائے انہیں (جنگ کی) اجازت دی گئی ہے کیونکہ وہ مظلوم واقع ہوئے اور اللہ ان کی مدد کرنے پر یقینا قدرت رکھتا ہے۔

39۔ اس آیت اور اس طرح کی دیگر متعدد آیات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلامی جنگیں صرف دفاعی حیثیت کی تھیں۔ چنانچہ اس آیت میں فرمایا کہ جہاد کا اذن ان لوگوں کے لیے ہے جن پر جنگ مسلط کی گئی اور جو مظلوم واقع ہوئے اور وہ گھروں سے صرف اس جرم میں نکالے گئے کہ وہ کہتے تھے کہ ہمارا رب اللہ ہے۔

بعض روایات میں آیا ہے کہ یہ آیت پہلی آیت ہے جس میں قتال کا حکم آیا ہے اور اسی لیے بعض مفسرین کہتے ہیں کہ یہ آیت مدنی ہے، چونکہ جہاد کا حکم مدینے میں آیا تھا۔