وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَاۤ اِبۡرٰہِیۡمَ رُشۡدَہٗ مِنۡ قَبۡلُ وَ کُنَّا بِہٖ عٰلِمِیۡنَ ﴿ۚ۵۱﴾

۵۱۔ اور بتحقیق ہم نے ابراہیم کو پہلے ہی سے کامل عقل عطا کی اور ہم اس کے حال سے باخبر تھے۔

51۔ اللہ کسی کو اپنی عنایتوں سے بلا استحقاق نہیں نوازتا بلکہ حکمت و انصاف اور اہلیت کی بنیاد پر عنایت فرماتا ہے۔ اسی سلسلے میں فرمایا: حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اہلیت سے ہم آگاہ تھے۔اس لیے ان کو ہم نے رشد سے نوازا۔ رشد واضح حقیقت کو کہتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں گمراہی ہے۔