وَ سَلٰمٌ عَلَیۡہِ یَوۡمَ وُلِدَ وَ یَوۡمَ یَمُوۡتُ وَ یَوۡمَ یُبۡعَثُ حَیًّا﴿٪۱۵﴾

۱۵۔ اور سلام ہو ان پر جس دن وہ پیدا ہوئے اور جس دن انہوں نے وفات پائی اور جس دن انہیں زندہ کر کے اٹھایا جائے گا۔

15۔ نہایت اہمیت کے حامل تین مراحل میں سے پہلا مرحلہ دنیاوی زندگی میں قدم رکھنا اور اس کی سلامتی ہے۔ دوسرا مرحلہ عالم آخرت کے لیے سفر کی ابتدا ہے، یعنی وفات کا دن اور تیسرا مرحلہ قیامت کا دن ہے۔ ان تین مرحلوں کے لیے سلامتی کا پیغام ہے۔

حضرت یحییٰ علیہ السلام کے واقعہ کے بیان کے بعد حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے واقعے کا بیان ہے، کیونکہ دونوں کی ولادت معجزانہ طریقے سے ہوئی ہے اور دونوں کو عالم طفولیت میں الٰہی منصب ملا ہے۔

1۔ حضرت مریم علیہ السلام شہر ناصرہ میں قیام پذیر تھیں۔ زمانہ حمل میں آپ بیت اللحم کی طرف منتقل ہو گئیں۔

کون تسلیم کرے گا کہ بغیر باپ کے حمل ٹھہر گیا اور آنے والی تہمتوں کا میں کس طرح مقابلہ کر سکوں گی؟ صرف درد زہ کی وجہ سے نہیں شرمساری کی وجہ سے آبادی سے دور بیابان میں نکل گئیں اور کھجور کے ایک خشک درخت کے سائے میں پناہ لی۔