حَتّٰۤی اِذَا بَلَغَ بَیۡنَ السَّدَّیۡنِ وَجَدَ مِنۡ دُوۡنِہِمَا قَوۡمًا ۙ لَّا یَکَادُوۡنَ یَفۡقَہُوۡنَ قَوۡلًا﴿۹۳﴾
۹۳۔ یہاں تک کہ جب وہ دو پہاڑوں کے درمیان پہنچا تو اسے ان دونوں پہاڑوں کے اس طرف ایک ایسی قوم ملی جو کوئی بات سمجھنے کے قابل نہ تھی۔
93۔ مشرق اور مغرب کی طرف فوج کشی کے بعد یہ تیسری فوج کشی ہے۔ تاریخی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ فوج کشی شمال کی طرف تھی جہاں ایک وحشی قوم بستی تھی جو کسی زبان کے ذریعے بھی افہام و تفہیم کے قابل نہ تھی۔
بَیۡنَ السَّدَّیۡنِ : دو پہاڑوں کے درمیان۔ عام خیال یہ ہے کہ یہ دو پہاڑ بحر خزر اور بحر اسود کے درمیان واقع ہیں جو کیشیا کے پہاڑی سلسلوں پر قابل تطبیق ہے۔ در منثور میں ابن عباس سے روایت ہے کہ سدین یعنی دو پہاڑوں سے مراد ارمینیا اور آذر بائجان ہے۔ ممکن ہے روایت کا اشارہ ان دو پہاڑوں کے محل وقوع کی طرف ہو کہ یہ سدین ان علاقوں میں ہے۔