وَ نُنَزِّلُ مِنَ الۡقُرۡاٰنِ مَا ہُوَ شِفَآءٌ وَّ رَحۡمَۃٌ لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ ۙ وَ لَا یَزِیۡدُ الظّٰلِمِیۡنَ اِلَّا خَسَارًا﴿۸۲﴾

۸۲۔ اور ہم قرآن میں سے ایسی چیز نازل کرتے ہیں جو مومنین کے لیے تو شفا اور رحمت ہے لیکن ظالموں کے لیے تو صرف خسارے میں اضافہ کرتی ہے۔

82۔ قرآن پہلے اخلاقی بیماریوں کو شفا دیتا اور انسانی نفس کو جلا بخشتا ہے نیز رذائل سے پاک کر دیتا ہے، اس کے بعد انسان کو رحمت الٰہی کا اہل بنا دیتا ہے اور اس اہلیت کے نہ ہونے کی وجہ سے یہی قرآن ظالم لوگوں کے لیے رحمت کی جگہ خسارے کا سبب بن جاتا ہے۔