وَ اِنۡ کَادُوۡا لَیَسۡتَفِزُّوۡنَکَ مِنَ الۡاَرۡضِ لِیُخۡرِجُوۡکَ مِنۡہَا وَ اِذًا لَّا یَلۡبَثُوۡنَ خِلٰفَکَ اِلَّا قَلِیۡلًا﴿۷۶﴾

۷۶۔ اور قریب تھا کہ یہ لوگ آپ کے قدم اس سرزمین سے اکھاڑ دیں تاکہ آپ کو یہاں سے نکال دیں اور اگر یہ ایسا کریں گے تو آپ کے بعد یہ زیادہ دیر یہاں نہیں ٹھہر سکیں گے۔

76۔ قرآن کی یہ پیشین گوئی چند سالوں کے اندر صحیح ثابت ہو گئی۔ چنانچہ اس سورے کے نزول کے صرف ایک سال کے بعد رسول کریم ﷺ کو مکہ سے نکل جانے پر مجبور کیا گیا اور ابھی آٹھ سال کا عرصہ نہیں گزرا تھا کہ آپ فاتحانہ مکہ میں داخل ہوئے اور اس کے بعد ایک مختصر عرصہ میں جزیرہ عرب مشرکین سے پاک ہو گیا۔