مَا عِنۡدَکُمۡ یَنۡفَدُ وَ مَا عِنۡدَ اللّٰہِ بَاقٍ ؕ وَ لَنَجۡزِیَنَّ الَّذِیۡنَ صَبَرُوۡۤا اَجۡرَہُمۡ بِاَحۡسَنِ مَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ﴿۹۶﴾
۹۶۔ جو کچھ تمہارے پاس ہے وہ ختم ہو جائے گا اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ باقی رہنے والا ہے اور جن لوگوں نے صبر کیا ہے ان کے بہترین اعمال کی جزا میں ہم انہیں اجر ضرور دیں گے۔
96۔ عہد الٰہی کے مقابلے میں دنیا کی بڑی سے بڑی چیز بھی قلیل معاوضہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ دنیا کی ہر چیز فنا پذیر اور وقتی ہے اور اللہ کے پاس جو کچھ ہے وہ دائمی اور غیر فانی ہے اور ان فنا پذیر چیزوں کو دوام بخشنے کا واحد ذریعہ یہ ہے کہ انہیں عند اللہ موجود خزانے میں پس انداز کیا جائے۔
اللہ کی اطاعت کے لیے بالعموم اور ایفائے عہد کے لیے بالخصوص صبر کی ضرورت ہے اور صبر سے عمل کی قدر و قیمت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس لیے صبر کرنے والوں کے عمل کو احسن قرار دیا ہے۔