وَ اللّٰہُ اَخۡرَجَکُمۡ مِّنۡۢ بُطُوۡنِ اُمَّہٰتِکُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ شَیۡئًا ۙ وَّ جَعَلَ لَکُمُ السَّمۡعَ وَ الۡاَبۡصَارَ وَ الۡاَفۡـِٕدَۃَ ۙ لَعَلَّکُمۡ تَشۡکُرُوۡنَ﴿۷۸﴾

۷۸۔ اور اللہ نے تمہیں تمہاری ماؤں کے شکموں سے اس حال میں نکالا کہ تم کچھ نہیں جانتے تھے اور اس نے تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل بنائے کہ شاید تم شکر کرو۔

78۔ تمام جانداروں میں انسان کا بچہ زیادہ بے بس اور بے خبر ہوتا ہے۔ بے بس اتنا کہ اپنا سر اپنی گردن پر بھی نہیں سنبھال سکتا اور بے خبر بھی اتنا کہ ایک عرصہ تک اپنی ماں کو بھی نہیں پہچان سکتا، لیکن اس کے باوجود انسان اس قدر ارتقا پذیر ہے کہ یہی بے بس اور بے خبر انسان تمام حیوانات کو تسخیر کرتا ہے۔