وَ یَجۡعَلُوۡنَ لِلّٰہِ مَا یَکۡرَہُوۡنَ وَ تَصِفُ اَلۡسِنَتُہُمُ الۡکَذِبَ اَنَّ لَہُمُ الۡحُسۡنٰی ؕ لَا جَرَمَ اَنَّ لَہُمُ النَّارَ وَ اَنَّہُمۡ مُّفۡرَطُوۡنَ﴿۶۲﴾

۶۲۔ اور یہ لوگ وہ چیزیں اللہ کے لیے قرار دیتے ہیں جو خود (اپنے لیے) پسند نہیں کرتے اور ان کی زبانیں جھوٹ کہتی ہیں کہ ان کے لیے بھلائی ہے جب کہ ان کے لیے یقینا جہنم کی آگ ہے اور یہ لوگ سب سے پہلے پہنچائے جائیں گے۔

62۔ بیٹیاں جو خود انہیں ناپسند ہیں وہ اللہ کے لیے قرار دیتے ہیں اور اللہ کی ذات کے خلاف نہایت گستاخی اور جسارت کرتے ہیں پھر ساتھ یہ جھوٹ بھی زبانوں پر لاتے ہیں کہ اگر محمد ﷺ سچے ہیں اور آخرت بھی موجود ہے تو جنت ہمارے لیے ہے۔اللہ تعالیٰ نے اس بات کے جواب میں فرمایا یہ لوگ جہنم کی طرف سب سے پہلے پہنچائے جائیں گے۔