اَوۡ یَاۡخُذَہُمۡ عَلٰی تَخَوُّفٍ ؕ فَاِنَّ رَبَّکُمۡ لَرَءُوۡفٌ رَّحِیۡمٌ﴿۴۷﴾
۴۷۔ یا انہیں خوف میں رکھ کر گرفت میں لیا جائے؟ پس تمہارا رب یقینا بڑا شفقت کرنے والا، مہربان ہے۔
45 تا 47۔ کیا رسول اللہ ﷺ کو ایذاء پہنچانے کے لیے بدترین سازشیں کرنے والے یہ خیال نہیں کرتے کہ اللہ ان کو کسی زمینی آفت میں مبتلا کر دے۔ ان پر نزول عذاب کے لیے کسی خاص وقت مقام اور ذریعے کی ضرورت نہیں ہے۔ بیٹھے بیٹھے زمین میں دھنس سکتے ہیں، غیر متوقع جگہ سے عذاب آ سکتا ہے، جیسا کہ جنگ بدر میں بالکل غیر متوقع جگہ سے ان پر عذاب آیا۔ یا کسی تجارت وغیرہ کے سفر میں جاتے آتے ہوئے عذاب آ سکتا ہے کچھ نہ ہوا اور اللہ نے شفقت و رحمت سے کام لیا تو خوف و ہراس میں مبتلا کیا جا سکتا ہے۔ دوسری تشریح کے مطابق اللہ نے اگر رحم کیا تو مال و دولت کو گھٹا کر تم کو کم سے کم سزا دے سکتا ہے۔