وَ اَقۡسَمُوۡا بِاللّٰہِ جَہۡدَ اَیۡمَانِہِمۡ ۙ لَا یَبۡعَثُ اللّٰہُ مَنۡ یَّمُوۡتُ ؕ بَلٰی وَعۡدًا عَلَیۡہِ حَقًّا وَّ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿ۙ۳۸﴾

۳۸۔ اور یہ لوگ اللہ کی سخت قسمیں کھا کر کہتے ہیں: جو مر جاتا ہے اسے اللہ زندہ کر کے نہیں اٹھائے گا، کیوں نہیں (اٹھائے گا)؟ یہ ایک ایسا برحق وعدہ ہے جو اللہ کے ذمے ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔

38۔ حیات بعد الموت، تخلیق، تکلیف اور آزمائش کا عقلی لازمہ ہے۔ اگر جرم و سزا کا کوئی دن نہ ہوتا تو مومن و کافر، ظالم اور مظلوم میں کوئی فرق نہ ہوتا۔ کیا جس نے انسانیت کے خون سے ہولی کھیلی ہو، اس شخص کی طرح ہو سکتا ہے جس نے انسانیت کی خدمت کی ہے۔ اگر ان دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے تو یہ زندگی ایک عبث اور کھلونا ہونا لازم آتا ہے۔