ذٰلِکَ مِنۡ اَنۡۢبَآءِ الۡقُرٰی نَقُصُّہٗ عَلَیۡکَ مِنۡہَا قَآئِمٌ وَّ حَصِیۡدٌ﴿۱۰۰﴾
۱۰۰۔ یہ ہیں ان بستیوں کے حالات جو ہم آپ کو سنا رہے ہیں، ان میں سے بعض کھڑی ہیں اور بعض کی جڑیں کٹ چکی ہیں۔
100۔ بعض بستیاں جن پر ہلاکت آگئی ان کے آثار نزول وحی کے زمانے تک، بلکہ بعض تو آج تک موجود ہیں۔ جیسے عاد اور ثمود کی بستیوں کے آثار اب تک موجود ہیں۔
ان کی ہلاکت کی وجہ غیر اللہ سے ان کی وابستگی تھی۔ جب عذاب کا وقت آیا تو انہیں بچانے والا کوئی نہ تھا۔ جنہیں وہ پکارتے تھے وہی ان کی ہلاکت کا سبب بن گئے تو انہیں کون بچائے؟