قَالُوۡۤا اَتَعۡجَبِیۡنَ مِنۡ اَمۡرِ اللّٰہِ رَحۡمَتُ اللّٰہِ وَ بَرَکٰتُہٗ عَلَیۡکُمۡ اَہۡلَ الۡبَیۡتِ ؕ اِنَّہٗ حَمِیۡدٌ مَّجِیۡدٌ﴿۷۳﴾

۷۳۔ انہوں نے کہا:کیا تم اللہ کے فیصلے پر تعجب کرتی ہو؟ تم اہل بیت پر اللہ کی رحمت اور اس کی برکات ہیں، یقینا اللہ قابل ستائش، بڑی شان والا ہے۔

71 تا 73 مجمع البیان کا موقف یہ ہے کہ ضحک حیض کے معنوں میں ہے۔ جس وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام اور مہمانوں میں گفتگو ہو رہی تھی، اس وقت حضرت سارہ کھڑی گفتگو سن رہی تھیں۔ اس وقت حضرت سارہ کو عالم پیری میں ماہواری آنا شروع ہو گئی اور فرشتوں نے حضرت سارہ کو خوشخبری سنائی کہ آپ کے ہاں بیٹا ہونے والا ہے اور ساتھ ہی پوتے کی خوشخبری بھی دی۔ اس پر حضرت سارہ کو حیرت ہوئی اور اظہار تعجب کیا، کیونکہ بنابر روایت بائیبل حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عمر 100 سال اور حضرت سارہ کی عمر 90 برس تھی۔ فرشتوں نے سارہ کے تعجب و حیرانگی کے جواب میں کہا: اللہ کے فیصلے پر تعجب کرتی ہو جبکہ اس گھرانے پر تو اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں نازل ہوتی رہی ہیں۔ حضرت سارہ ان پاک خواتین میں سے ایک ہیں جو فرشتوں سے ہمکلام ہوئی ہیں۔ فرشتوں نے یہ بشارت حضرت سارہ کو اس لیے دی ہو گی کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے ہاں حضرت ہاجرہ کے بطن سے حضرت اسماعیل علیہ السلام جیسے جلیل القدر فرزند موجود تھے۔