وَ قِیۡلَ یٰۤاَرۡضُ ابۡلَعِیۡ مَآءَکِ وَ یٰسَمَآءُ اَقۡلِعِیۡ وَ غِیۡضَ الۡمَآءُ وَ قُضِیَ الۡاَمۡرُ وَ اسۡتَوَتۡ عَلَی الۡجُوۡدِیِّ وَ قِیۡلَ بُعۡدًا لِّلۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ﴿۴۴﴾ ۞ٙ
۴۴۔ اور کہا گیا: اے زمین! اپنا پانی نگل لے اور اے آسمان! تھم جا اور پانی خشک کر دیا گیا اور کام تمام کر دیا گیا اور کشتی (کوہ) جودی پر ٹھہر گئی اور کہا گیا ظالموں پر نفرین ہو۔
44۔ توریت میں آیا ہے کہ کوہ ارارات پر کشتی نوح علیہ السلام ٹھہری۔ ارارات ایک کوہستانی سلسلہ ہے جو آرمینیا سے لے کر کردستان تک پھیلا ہوا ہے۔ قرآن نے تو اس چوٹی کا بھی ذکر کیا ہے جس پر نوح علیہ السلام کی کشتی ٹھہری تھی۔ یعنی جودی۔ چنانچہ قبل از مسیح کی قدیم تاریخ میں کشتی کے ٹھہرنے کی یہی جگہ بتائی گئی ہے۔