اَلَاۤ اِنَّ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ اَلَاۤ اِنَّ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقٌّ وَّ لٰکِنَّ اَکۡثَرَہُمۡ لَا یَعۡلَمُوۡنَ﴿۵۵﴾
۵۵۔ آگاہ رہو! آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے یقینا وہ اللہ کی ملکیت ہے، اس بات پر بھی آگاہ رہو کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
55۔ پوری کائنات کی ملکیت اللہ تعالیٰ کے قبضۂ قدرت میں ہے۔ اس کائنات میں اللہ کے سوا کوئی صاحب اختیار نہیں ہے جو اس کے وعدے کی تکمیل میں رکاوٹ بنے۔ موت و حیات بھی اسی کے قبضۂ قدرت میں ہیں یوں تمام مخلوقات نے بالآخر اسی کی طرف پلٹ کر جانا ہے، لہٰذا اللہ اپنی حکمت بالغہ سے جیسے چاہے گا تصرف کرے گا۔ یوں وعدﮤ الہی کے مطابق عمل ہو کر رہے گا تو سچ ثابت ہو گا۔
یہ وعدہ کب پورا ہو گا؟ اس کے جواب میں فرمایا: اس وعدے کا تعلق اس الٰہی قانون و دستور کے ساتھ ہے جو تمام قوموں پر حاکم ہے۔ وہ دستور یہ ہے کہ لِکُلِّ اُمَّۃٍ اَجَلٌ ۔ ہر امت کے لیے ایک عمر ہوتی ہے اور ایک وقت مقرر ہے، اس عمر کو پورا کرنے کے بعد مہلت نہیں دی جائے گی۔