فَذٰلِکُمُ اللّٰہُ رَبُّکُمُ الۡحَقُّ ۚ فَمَا ذَا بَعۡدَ الۡحَقِّ اِلَّا الضَّلٰلُ ۚۖ فَاَنّٰی تُصۡرَفُوۡنَ﴿۳۲﴾
۳۲۔پس یہی اللہ تمہارا برحق رب ہے، پھر حق کے بعد گمراہی کے سوا کیا رہ گیا؟ پھر تم کدھر پھرائے جا رہے ہو؟
32۔ اگر تم مانتے ہو کہ اللہ ہی رازق، مالک، حیات دینے والا اور مدبر ہے تو یہی اللہ تمہارا برحق رب ہے اور برحق رب ہی معبود ہوتا ہے، لہٰذا اللہ ہی تمہارا معبود برحق ہے۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ معبود کوئی ہو اور رب کوئی اور۔ جب حق بات واضح ہو گئی کہ اللہ رب ہے اور معبود بھی، تو حق اور باطل کے درمیان کوئی تیسری بات تو ہے نہیں، لہٰذا جو بھی اس حق کے خلاف ہو گا، وہ باطل ہی ہو گا اور جن کی تم پوجا کرتے ہو وہ رازق ہیں نہ مالک، نہ حیات دہندہ ہیں، نہ امور جہاں کی تدبیر ان کے ہاتھ میں ہے، تو وہ تمہاری عبادت کے حقدار کیسے بن گئے؟