وَ لَوۡ اَرَادُوا الۡخُرُوۡجَ لَاَعَدُّوۡا لَہٗ عُدَّۃً وَّ لٰکِنۡ کَرِہَ اللّٰہُ انۡۢبِعَاثَہُمۡ فَثَبَّطَہُمۡ وَ قِیۡلَ اقۡعُدُوۡا مَعَ الۡقٰعِدِیۡنَ﴿۴۶﴾
۴۶۔اور اگر وہ نکلنے کا ارادہ رکھتے تو اس کے لیے سامان کی کچھ تیاری کرتے لیکن اللہ کو ان کا اٹھنا ناپسند تھا اس لیے اس نے (ان سے توفیق سلب کر کے) انہیں ہلنے نہ دیا اور کہدیا گیا: تم بیٹھنے والوں کے ساتھ بیٹھے رہو۔
46۔ جب ان لوگوں میں جہاد کا شوق نہ تھا، اللہ نے بھی ان سے توفیق کے سارے راستے بند کر دیے، جس سے بد توفیقی کے راستے کھل گئے اور رسول ﷺ کے مخالف سمت سے آواز آئی: قِیۡلَ اقۡعُدُوۡا بیٹھنے والوں کے ساتھ بیٹھے رہو۔ یہ آواز ان کے لیے آشنا تھی۔ اس کی تعمیل ہو گئی۔