لَوۡ کَانَ عَرَضًا قَرِیۡبًا وَّ سَفَرًا قَاصِدًا لَّاتَّبَعُوۡکَ وَ لٰکِنۡۢ بَعُدَتۡ عَلَیۡہِمُ الشُّقَّۃُ ؕ وَ سَیَحۡلِفُوۡنَ بِاللّٰہِ لَوِ اسۡتَطَعۡنَا لَخَرَجۡنَا مَعَکُمۡ ۚ یُہۡلِکُوۡنَ اَنۡفُسَہُمۡ ۚ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ اِنَّہُمۡ لَکٰذِبُوۡنَ﴿٪۴۲﴾

۴۲۔ اگر آسانی سے حاصل ہونے والا کوئی فائدہ ہوتا اور سفر ہلکا ہوتا تو وہ ضرور آپ کے پیچھے چل پڑتے لیکن یہ مسافت انہیں دور نظر آئی اور اب وہ اللہ کی قسم کھا کر کہیں گے: اگر ہمارے لیے ممکن ہوتا تو یقینا ہم آپ کے ساتھ چل دیتے (ایسے بہانوں سے) وہ اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈال رہے ہیں اور اللہ کو علم ہے کہ یہ لوگ یقینا جھوٹ بول رہے ہیں۔

42۔ معلوم ہوتا ہے کہ یہ جنگ مکمل طور پر ایک امتحان تھی جس سے بہت سے لوگوں کی حقیقت عیاں ہو گئی اور کلام اللہ میں ان لوگوں کے ایمان کا وزن ثابت ہو گیا۔ منافقین اور خفیف الایمان لوگوں کے چہرے بے نقاب ہو گئے کہ ان کی ترجیحات کیا ہیں۔ وہ جنگوں میں شرکت کرتے بھی ہیں تو آسانی سے حاصل ہونے والے مفادات کے لیے کرتے ہیں۔