وَ لَقَدۡ جِئۡنٰہُمۡ بِکِتٰبٍ فَصَّلۡنٰہُ عَلٰی عِلۡمٍ ہُدًی وَّ رَحۡمَۃً لِّقَوۡمٍ یُّؤۡمِنُوۡنَ﴿۵۲﴾

۵۲۔اور ہم ان کے پاس یقینا ایک کتاب لا چکے ہیں جسے ہم نے از روئے علم واضح بنایا ہے جو ایمان لانے والوں کے لیے ہدایت و رحمت ہے۔

52۔ یہ قرآن ایک ایسا دستور پیش کرتا ہے جسے اس ذات نے ترتیب دیا ہے جو دانائے راز ہے، انسان کی ضرورتوں اور اس کے تمام تقاضوں پر علم و آگہی رکھتی ہے۔ یہ دستور مفصل ہے۔ تفصیل سے مراد یہ ہے کہ حق کو باطل اور امر واقع و حقیقت کو خرافات سے جدا کرنے والی کتاب ہے۔ تفصیل سے مراد یہ نہیں کہ اس کتاب میں تمام جزئیات کو بیان کیا گیا ہے۔