قُلِ اللّٰہُ یُنَجِّیۡکُمۡ مِّنۡہَا وَ مِنۡ کُلِّ کَرۡبٍ ثُمَّ اَنۡتُمۡ تُشۡرِکُوۡنَ﴿۶۴﴾
۶۴۔کہدیجئے: تمہیں اس سے اور ہر مصیبت سے اللہ ہی نجات دیتا ہے پھر بھی تم شرک کرتے ہو۔
63۔ 64 اس سے پہلے آیت 4 تا 41 میں ذکر کیا گیا کہ سخت مصیبت و شدید اضطراب کی حالت میں تمام مادی و دنیوی سہاروں سے مایوس ہو جاتا ہے تو انسان کے وجود کے اندر موجود وجدانی اور ضمیری انسان کے سامنے سے ساری رکاوٹیں ہٹ جاتی ہیں اور وہ اپنی فطرت کے عین مطابق اپنے خالق حقیقی ہی کی بارگاہ کی طرف رجوع کرتا ہے اور اللہ کے ساتھ عہد کرتا ہے کہ آئندہ زندگی شکر گزاروں کی طرح گزاروں گا لیکن وہ مادی دنیاوی عوامل دوبارہ اس کے اور اس کے وجدان اور فطرت کے درمیان حائل ہو جاتے ہیں، پھر مشرکانہ حرکتیں شروع کر دیتا ہے۔ اس آیت میں ایسے مشرکوں کی تنبیہ ہے۔