قُلۡ لَّوۡ اَنَّ عِنۡدِیۡ مَا تَسۡتَعۡجِلُوۡنَ بِہٖ لَقُضِیَ الۡاَمۡرُ بَیۡنِیۡ وَ بَیۡنَکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ اَعۡلَمُ بِالظّٰلِمِیۡنَ﴿۵۸﴾
۵۸۔کہدیجئے: جس چیز کی تم جلدی کر رہے ہو اگر وہ میرے پاس موجود ہوتی تو میرے اور تمہارے درمیان فیصلہ ہو چکا ہوتا اور اللہ ظالموں سے خوب واقف ہے۔
58۔ ہر امت اپنے نبی سے فیصلہ کن معجزے طلب کرتی رہی ہے اور یہی مطالبہ رسول اسلام ﷺ کی امت نے بھی کر دیا۔ جواب میں فرمایا: جس چیز کی تمہیں جلدی ہے وہ میرے پاس نہیں ہے۔ فیصلہ تو اللہ نے کرنا ہے۔ وہ اگر چاہے تو تم پر عذاب نازل کرے اور قوم عاد و ثمود کی طرح تمہیں بھی ہلاک کر دے۔