فَقُطِعَ دَابِرُ الۡقَوۡمِ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا ؕ وَ الۡحَمۡدُ لِلّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ﴿۴۵﴾
۴۵۔اس طرح ظالموں کی جڑ کاٹ دی گئی اور ثنائے کامل اللہ رب العالمین کے لیے ہے۔
44۔45۔ اللہ تعالیٰ جس طرح مصائب و آلام کے ذریعے قوموں کی آزمائش فرماتا ہے، اسی طرح خوشحالی اور وافر نعمتوں سے مالا مال کر کے بھی آزمائش میں ڈالتا ہے: وَبَلَوْنٰہُمْ بِالْحَسَنٰتِ وَالسَّـيِّاٰتِ لَعَلَّہُمْ يَرْجِعُوْنَ ۔ (اعراف: 168) اور ہم نے آسائشوں اور تکلیفوں کے ذریعے انہیں آزمایا کہ شاید وہ باز آ جائیں اور خوشحالی کی آزمائش بدحالی کی آزمائش سے زیادہ سنگین اور صبر آزما ہوتی ہے۔ چنانچہ ان آزمائشوں میں مومن خوشحالی میں شکر اور بدحالی میں صبر کرتا ہے اور غیر مومن خوشحالی میں اتراتا ہے اور بدحالی میں بے صبر ہوتا ہے۔