وَ مَنۡ یُّہَاجِرۡ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ یَجِدۡ فِی الۡاَرۡضِ مُرٰغَمًا کَثِیۡرًا وَّ سَعَۃً ؕ وَ مَنۡ یَّخۡرُجۡ مِنۡۢ بَیۡتِہٖ مُہَاجِرًا اِلَی اللّٰہِ وَ رَسُوۡلِہٖ ثُمَّ یُدۡرِکۡہُ الۡمَوۡتُ فَقَدۡ وَقَعَ اَجۡرُہٗ عَلَی اللّٰہِ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا﴿۱۰۰﴾٪

۱۰۰۔ اور جو اللہ کی راہ میں ہجرت کرے گا وہ زمین میں بہت سی پناہ گاہیں اور کشائش پائے گا اور جو اپنے گھر سے اللہ اور رسول کی طرف ہجرت کی غرض سے نکلے پھر (راستے میں) اسے موت آ جائے تو اس کا اجر اللہ کے ذمے ہو گیا، اور اللہ بڑا معاف کرنے والا،رحم کرنے والا ہے۔

100۔ ہجرت سے انسان ارتقائی منازل آسانی سے طے کر لیتا ہے اور ہجرت میں طبعی طور پر برکت بھی ہے اور اگر یہ ہجرت دار الکفر سے دار الاسلام کی طرف ہو تو قرآن فرماتا ہے: مُرٰغَمًا کَثِیۡرًا ۔ اسے زندگی کے لیے بہت پناہ گاہیں ملیں گی۔ اگر ایک جگہ رہنے نہ دیا تو دوسری جگہ، نہیں تو تیسری جگہ، جو کہ زمین خدا کے وسیع ہونے کا لازمی نتیجہ ہے نیز فرمایا: وَّ سَعَۃً بسر اوقات میں کشائش آئے گی۔ یعنی اگر وہ دار الکفر میں تنگی میں تھا تو ہجرت کے بعد کشائش آئے گی۔