مَاۤ اَصَابَکَ مِنۡ حَسَنَۃٍ فَمِنَ اللّٰہِ ۫ وَ مَاۤ اَصَابَکَ مِنۡ سَیِّئَۃٍ فَمِنۡ نَّفۡسِکَ ؕ وَ اَرۡسَلۡنٰکَ لِلنَّاسِ رَسُوۡلًا ؕ وَ کَفٰی بِاللّٰہِ شَہِیۡدًا﴿۷۹﴾
۷۹۔تمہیں جو سکھ پہنچے وہ اللہ کی طرف سے ہے اور جو دکھ پہنچے وہ خود تمہاری اپنی طرف سے ہے اور ہم نے آپ کو لوگوں کی طرف رسول بنا کر بھیجا ہے اور (اس پر) گواہی کے لیے اللہ کافی ہے۔
79۔ اس کے بعد فرمایا: سکھ اللہ کی طرف سے اور دکھ خود تمہاری طرف سے ہے۔ ظرفیت و اہلیت نہ ہونے کی وجہ سے اللہ کا فیض اس تک نہیں پہنچتا۔ یہ کُلٌّ مِّنۡ عِنۡدِ اللّٰہِ کے تحت ہے اور ظرفیت اور اہلیت پیدا نہ کرنا خود بندے کی کوتاہی ہے۔ یہ فَمِنۡ نَّفۡسِکَ کے تحت ہے۔