وَ لَئِنۡ اَصَابَکُمۡ فَضۡلٌ مِّنَ اللّٰہِ لَیَقُوۡلَنَّ کَاَنۡ لَّمۡ تَکُنۡۢ بَیۡنَکُمۡ وَ بَیۡنَہٗ مَوَدَّۃٌ یّٰلَیۡتَنِیۡ کُنۡتُ مَعَہُمۡ فَاَفُوۡزَ فَوۡزًا عَظِیۡمًا﴿۷۳﴾
۷۳۔ اور اگر تم پر اللہ کی طرف سے فضل ہو جائے تو وہ اس طرح کہ گویا تم میں اور اس میں کوئی دوستی نہ تھی، ضرور کہے گا: کاش میں بھی ان کے ساتھ ہوتا تو میں بھی بڑی کامیابی حاصل کرتا۔
73۔ ایسے ضعیف الایمان لوگ جنگ میں بے ثباتی اور اضطراب کا شکار رہتے ہیں کہ اگر جہاد میں شرکت کرنے والوں کو کوئی حادثہ پیش آئے تو مسرت کا اظہار کرتے ہیں اور اگر مجاہدین کو فتح و نصرت حاصل ہوتی ہے تو اس طرح اظہار تأسف کرتے ہیں کہ گویا ایک اجنبی دوسرے اجنبی کے بارے میں کہتا ہے: کاش میں ان لوگوں کے ساتھ ہوتا۔ کَاَنۡ لَّمۡ تَکُنۡۢ کی عبارت میں اس بات پر دلیل ہے کہ یہ لوگ ضعیف الایمان لوگ تھے۔