سَنُلۡقِیۡ فِیۡ قُلُوۡبِ الَّذِیۡنَ کَفَرُوا الرُّعۡبَ بِمَاۤ اَشۡرَکُوۡا بِاللّٰہِ مَا لَمۡ یُنَزِّلۡ بِہٖ سُلۡطٰنًا ۚ وَ مَاۡوٰىہُمُ النَّارُ ؕ وَ بِئۡسَ مَثۡوَی الظّٰلِمِیۡنَ﴿۱۵۱﴾

۱۵۱۔ ہم عنقریب کافروں کے دلوں میں رعب بٹھائیں گے کیونکہ یہ اللہ کے ساتھ شرک کرتے ہیں جس کی اللہ نے کوئی سند نازل نہیں کی اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ ظالموں کے لیے برا ٹھکانا ہے۔

151۔ ایمان باللہ تقویت قلب کا باعث ہے۔ اس کے برعکس شرک باﷲ ضعف قلب کا باعث ہو گا اور وہ لوگ مشرک ہونے کے اعتبار سے خود عدمِ تحفظ کا شکار رہیں گے۔ کفار کی طرف سے مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے اور عدم تحفظ کا تاثر دے کر ان میں تشویش پیدا کرنے کی کوشش کو ناکام بنانے اور مسلمانوں کو تحفظ کا احساس دلانے کے لیے فرمایا کہ آئندہ خود کافر مرعوب رہیں گے اور مشرک ہونے کی وجہ سے وہ خود عدم تحفظ کے احساس کا شکار رہیں گے۔