زُیِّنَ لِلَّذِیۡنَ کَفَرُوا الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَا وَ یَسۡخَرُوۡنَ مِنَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ۘ وَ الَّذِیۡنَ اتَّقَوۡا فَوۡقَہُمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ؕ وَ اللّٰہُ یَرۡزُقُ مَنۡ یَّشَآءُ بِغَیۡرِ حِسَابٍ﴿۲۱۲﴾
۲۱۲۔جو کافر ہیں ان کے لیے دنیا کی زندگی خوش نما بنا دی گئی ہے اور وہ دنیا میں مومنوں کا مذاق اڑاتے ہیں مگر اہل تقویٰ قیامت کے دن ان سے مافوق ہوں گے اور اللہ جسے چاہتا ہے بے حساب رزق دیتا ہے۔
212۔ یہاں کافر اور مومن کا کائناتی مؤقف نیز مادی انسان اور الہٰی انسان کا تصور حیات بیان ہو رہا ہے۔ کافر کے تصور حیات میں دنیاوی زندگی ہی سب کچھ ہے۔ وہ اس زندگی کی حقیقی اقدار کو نہیں جانتا۔