اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیۡکُمُ الۡمَیۡتَۃَ وَ الدَّمَ وَ لَحۡمَ الۡخِنۡزِیۡرِ وَ مَاۤ اُہِلَّ بِہٖ لِغَیۡرِ اللّٰہِ ۚ فَمَنِ اضۡطُرَّ غَیۡرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ فَلَاۤ اِثۡمَ عَلَیۡہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ﴿۱۷۳﴾
۱۷۳۔یقینا اسی نے تم پر مردار، خون، سور کا گوشت اور غیر اللہ کے نام کا ذبیحہ حرام قرار دیا، پھر جو شخص مجبوری کی حالت میں ہو اور وہ بغاوت کرنے اور ضرورت سے تجاوز کرنے والا نہ ہو تو اس پر کچھ گناہ نہیں، بے شک اللہ بڑا بخشنے والا، رحم کرنے والا ہے۔
173۔ فقہ جعفری کے مطابق جو جانور ذبح شرعی کے بغیر مر جائے، اس مردار سے ہر قسم کا استفادہ حرام ہے۔ چنانچہ اس کا چمڑا دباغت کے ذریعے پاک اور جائز الاستفادہ نہیں ہوتا، جب کہ دوسرے مذاہب میں پاک و جائز ہوتا ہے۔