اَمۡ تُرِیۡدُوۡنَ اَنۡ تَسۡـَٔلُوۡا رَسُوۡلَکُمۡ کَمَا سُئِلَ مُوۡسٰی مِنۡ قَبۡلُ ؕ وَ مَنۡ یَّتَبَدَّلِ الۡکُفۡرَ بِالۡاِیۡمَانِ فَقَدۡ ضَلَّ سَوَآءَ السَّبِیۡلِ﴿۱۰۸﴾

۱۰۸۔ کیا تم لوگ اپنے رسول سے ایسا ہی سوال کرنا چاہتے ہو جیسا کہ اس سے قبل موسیٰ سے کیا گیا تھا؟ اور جو ایمان کو کفر سے بدل دے وہ حتماً سیدھے راستے سے بھٹک جاتا ہے۔

108۔ سوال اگر بغرض تعلیم ہو تو نہایت مستحسن ہے، لیکن اگر بغرض استہزاء ہو تو یہ کفر کے نزدیک ہے۔ قوم موسیٰ کے مطالبے کافرانہ اس لیے تھے کہ وہ ایمان بالغیب کی جگہ ایمان بالمحسوسات کے خواہاں تھے۔ بالفاظ دیگر یہ محسوس پرستی، بت پرستی اور ایمان کی جگہ کفر اختیار کرنا ہے۔