وَ لَمَّا جَآءَہُمۡ رَسُوۡلٌ مِّنۡ عِنۡدِ اللّٰہِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَہُمۡ نَبَذَ فَرِیۡقٌ مِّنَ الَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡکِتٰبَ ٭ۙ کِتٰبَ اللّٰہِ وَرَآءَ ظُہُوۡرِہِمۡ کَاَنَّہُمۡ لَا یَعۡلَمُوۡنَ﴿۱۰۱﴾۫
۱۰۱۔اور جب اللہ کی جانب سے ان کے پاس ایک ایسا رسول آیا جو ان کے ہاں موجود (کتاب)کی تصدیق کرتا ہے تو اہل کتاب میں سے ایک گروہ نے اللہ کی کتاب کو پس پشت ڈال دیا گویا کہ اسے جانتے ہی نہیں۔
101۔ یہود و نصاریٰ کو بحیثیت قوم کتاب دی گئی، ورنہ نزول قرآن کے معاصر یہود و نصاریٰ کے پاس توریت و انجیل کا کامل نسخہ موجود نہیں تھا، تاہم اصل توریت و انجیل کا ایک حصہ تحریف شدہ توریت و انجیل میں جا بجا پایا جاتا ہے۔